Pay and Pension Commission Gets New Chairperson (Nargis Sethi)

Category: News

پے اینڈ پنشن کمیشن کو بھاری ذمہ داری دے دی گئی

The News analysis written by Ansar Abbasi published in Daily Jang Newspaper dated 5th November 2020

Terms of Reference (TOR)

The terms of reference approved by the Prime Minister give the Commission the following responsibilities regarding pay and allowances:

2) Research on the appropriateness of the existing basic pay scale in the Federation, including all provincial governments, and review the current salaries of government employees and make recommendations for mainstreaming the pay system for grades one to 22.

2) To conduct research on the separation of specific departments, professions and cadres from the existing basic pay scale system.

2) Researching on special scales like Management Grades, Management Position Scale (MP Scale), Special Professional Pay Scale (SPPS), Project Pay Scale etc. and proposing measures for improvement and uniformity.

2) To review the valid regular allowances, special privileges and other allowances and to identify the deficiencies found in them and to suggest measures to improve the situation.

2) To review the existing concessions and facilities and make suggestions and to assess the possibilities of their coinage. Regarding pensions, the commission has been asked to review the pension system of the government of Pakistan

2) Identifying the shortcomings and defects found in the pension scheme, proposing measures to improve the situation, verifying the sustainability of the current model and conducting research on future payment of dues.

2) To review the alternative pension system which includes fixed contributions as well as to consider and propose the establishment of a pension fund in accordance with international standards. To present a model that is sustainable and efficient and to support the available resources. Be watched

In addition, the Commission has been asked to review the existing Incentive Regime (Honors and Special Awards) etc. and come up with suggestions for its improvement and to enact legislation to streamline the salaries, pensions and allowances of government employees. Suggest measures.

The scope of work of the Commission is federal and provincial government employees, other government employees, payments made to civilians from defense funds, all armed forces, civilian forces and management scales, public sector corporations, autonomous and semi-autonomous institutions except banks and d. It will spread to FII employees.

According to the notification, public sector corporations, autonomous and semi-autonomous entities to which the pay scales apply to those entities and employees to whom the Industrial Relations Ordinance 1969 applies, The financial terms are set by the CBA, they will not come under the purview of the Pay and Pension Commission.

Urdu Version

پے اینڈ پنشن کمیشن کو نیا چیئر پرسن مل گیا ہے لیکن ادارے کو جو ذمہ داری دی گئی ہے وہ بہت بڑی ہے اور اس میں پورے پے سسٹم (تنخواہوں کے نظام) اور پنشن اسکیم میں بہتری (اوور ہالنگ) لانے کا کام شامل ہے۔ کمیشن کی نئی چیئر پرسن ریٹائرڈ وفاقی سیکریٹری نرگس سیٹھی ہیں۔ 

سابق سیکریٹری اور ممبر فیڈرل پبلک سروس کمیشن واجد رانا کے استعفیٰ کے بعد نرگس سیٹھی کو یہ عہدہ دیا گیا ہے۔ رانا نے جولائی میں کمیشن کے سربراہ کی حیثیت سے استعفیٰ دیا تھا کیونکہ وہ حکومت کے کمیشن کے ساتھ رویے اور کمیشن میں اس کی مداخلت کی وجہ سے خوش نہیں تھے۔ 

ماضی کے برعکس، موجودہ کمیشن کو ایک مفصل تحقیق کے بعد پے اسکیل کو اوور ہال کرنے اور وقتاً فوقتاً سرکاری ملازمت میں مخصوص طبقے سے تعلق رکھنے والے ملازمین کو دیے گئے اضافوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی خرابیوں کو دور کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ آج اگر دیکھیں تو یہ خرابیاں اس قدر بڑھ چکی ہیں کہ ایک وفاقی سیکریٹری کی تنخواہ کم از کم دو صوبوں (پنجاب اور کے پی) میں کام کرنے والے اپنے جونیئر صوبائی سیکریٹریز کے مقابلے میں کم ہے۔ 

سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے ملازمین کو بھی اہم ترین شخصیات (وی وی آئی پیز) سمجھا جاتا ہے کیونکہ ان کی تنخواہیں عام سرکاری ملازمین کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہیں۔ نیب، ایف آئی اے اور چند مخصوص گروپ سے تعلق رکھنے والے افسران کو بھی تنخواہوں میں بھاری اضافے دیے گئے جبکہ دیگر کو نظرانداز کر دیا گیا۔

 

Pay and Pension Commission 2020 – Nargis Sethi Chairperson Appointed – Jang News 5 November 2020

وزیراعظم عمران خان نے پے اینڈ پنشن کمیشن کو ذمہ داری دی ہے کہ وہ پورے بنیادی پے اسکیل سسٹم پر تحقیق کرے اور مختلف سرکاری ملازمین کو ملنے والی تنخواہوں کے سسٹم میں پائی جانے والی خامیوں کو دور کرے تاکہ نظام میں یکسانیت لائی جا سکے اور گریڈ ایک تا 22؍ تک کے نظام کو دھارے میں لایا جا سکے۔ 

کمیشن کو یہ ذمہ داری بھی دی گئی ہے کہ پنشن کے متبادل نظام کا جائزہ لے کر پنشن اسکیم کی اوور ہالنگ بھی کی جائے۔ متبادل نظام میں طے شدہ حصہ داری اور پنشن فنڈز کا قیام شامل ہے جیسا کہ عالمی سطح پر کیا جاتا ہے۔ وزیراعظم کی جانب سے منظور کردہ شرائطِ کار میں کمیشن کو پے اینڈ الائونس کے حوالے سے درج ذیل ذمہ داریاں دی گئی ہیں: 

۱) فیڈریشن بشمول تمام صوبائی حکومتوں میں موجودہ بنیادی پے اسکیل کی موزوُنیت پر تحقیق اور سرکاری ملازمین کی موجودہ تنخواہوں کا جائزہ لینا اور گریڈ ایک تا 22؍ تک تنخواہوں کے نظام کو دھارے میں لانے کیلئے سفارشات پیش کرنا۔

 ۲) مخصوص محکموں، پیشوں اور کیڈرز کو موجودہ بنیادی پے اسکیل کے نظام سے علیحدہ کرنے پر تحقیق کرنا۔

The Pay and Pension Commission has got a new chairperson but the responsibility given to the body is huge and it includes the work of improving the entire pay system and overhauling the pension scheme. The new chairperson of the commission is retired Federal Secretary Nargis Sethi.

Nargis Sethi has been given the post following the resignation of former secretary and member Federal Public Service Commission Wajid Rana. Rana resigned as head of the commission in July because he was unhappy with the government’s attitude towards the commission and its interference in the commission.

 

۳) مینجمنٹ گریڈز، مینجمنٹ پوزیشن اسکیل (ایم پی اسکیل)، اسپیشل پروفیشنل پے اسکیل (ایس پی پی ایس)، پروجیکٹ پے اسکیل وغیرہ جیسے خصوصی اسکیلز پر تحقیق کرنا اور بہتری اور یکسانیت کیلئے اقدامات تجویز کرنا۔ 

۴) جائز ریگولر الائونسز، خصوصی مراعات اور دیگر الائونسز کا جائزہ لینا اور اس میں پائی جانے والی خامیوں کی نشاندہی کرنا اور معاملات بہتر کرنے کیلئے اقدامات تجویز کرنا۔ 

۵) موجودہ مراعات اور سہولتوں کا جائزہ لے کر تجاویز پیش کرنا اور ان کی سکہ بندی کے امکانات کا جائزہ لینا۔ پنشن کے حوالے سے کمیشن سے کہا گیا ہے کہ وہ حکومت پاکستان کے پنشن سسٹم کا جائزہ لے اور 

۱) پنشن اسکیم میں پائی جانے والی خامیوں اور خرابیوں کی نشاندہی کرکے معاملات بہتر کرنے کیلئے اقدامات تجویز کرنا، موجودہ ماڈل کے پائیدار ہونے کی تصدیق کرنا اور مستقبل میں واجبات کی ادائیگی کے حوالے سے تحقیق کرنا۔

 ۲) پنشن کے متبادل نظام کا جائزہ لینا جس میں طے شدہ کنٹری بیوشن شامل ہے اور ساتھ ہی عالمی معیار کے مطابق پنشن فنڈ کے قیام پر غور اور تجاویز پیش کرنا ایسا ماڈل پیش کرنا جو پائیدار اور موثر ہو اور اس میں دستیاب وسائل کو مد نظر رکھا جائے۔ 

اس کے علاوہ، کمیشن سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ موجودہ Incentive Regime (اعزازیہ اور اسپیشل ایوارڈز) وغیرہ کا بھی جائزہ لے اور اس میں بہتری کیلئے تجاویز پیش کرے اور سرکاری ملازمین کی پے، پنشن اور الائونسز کو دھارے میں لانے کیلئے قانون سازی کے اقدامات تجویز کرے۔ 

کمیشن کے کام کا دائرہ وفاقی اور صوبائی سرکاری ملازمین، دیگر سرکاری ملازمین، دفاعی فنڈز سے سویلینز کو کی جانے والی ادائیگیوں، تمام مسلح افواج، سویلین فورسز اور مینجمنٹ اسکیلز، پبلک سیکٹر کارپوریشنز، خود مختار اور نیم خود مختار اداروں ماسوائے بینکوں اور ڈی ایف آئیز کے ملازمین تک پھیلا ہوگا۔ 

نوٹیفکیشن کے مطابق، پبلک سیکٹر کارپوریشنز، خود مختار اور نیم خود مختار اداروں جن پر اُن پے اسکیلز کا اطلاق ہوتا ہے جو ان اداروں کو متعین کردہ ہیں اور ایسے ملازمین جن پر انڈسٹریل ریلیشنز آرڈیننس 1969ء کا اطلاق ہوتا ہے، جن کے ملازمت کے حوالے سے مالی شرائط کار سی بی اے کے ذریعے طے کیے جاتے ہیں، وہ پے اینڈ پنشن کمیشن کے کام کے دائرے میں نہیں آئیں گے۔

Related Articles

Add Comment